Wednesday, 12 February 2020

عوام کو ریلیف مل گیا


پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت نے مہنگائی سے تنگ عوام کو ریلیف دینے اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لیے سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے                                             ۔
منگل کو وفاقی کابینہ نے جس پیکیج کی منظوری دی اس کے مطابق یوٹیلٹی سٹورز پر گندم، چینی ، چاول، دالوں، اور گھی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے آئندہ پانچ ماہ تک دو ارب روپے ماہانہ سبسڈی دی جائے گی۔
    یوٹیلٹی سٹورز کو ہدایت کی گئی ہے کہ عوام کو آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 800 رپے، چینی 70 روپے کلو، گھی 175 روپے فی کلو فراہم کیا جائے جبکہ چاول اور دالوں کی قیمتوں میں 15 سے 20 روپے تک کمی       کو یقینی بنایا جائے                                                                                                         ۔

سبسڈی کیوں اور کہاں دی جاتی ہے                                                            ؟         

ماہرین کے مطابق سبسڈی مالی یا غیر مالی مد میں دی جانے والی وہ رعایت ہوتی ہے جس کا مقصد معاشی شعبے، اداروں، تجارت اور شہریوں کی معاشی اور سماجی پالسیوں کو استحکام دینا ہوتا ہے۔

یہ سبسڈی پیداواری اداروں اور صارفین دونوں کو ہی دی جاتی ہیں۔
ماہر معاشیات اشفاق تولہ کا کہنا ہے کہ اگر مہنگائی بہت بڑھ چکی ہو اور اس سے نچلا طبقہ متاثر ہو رہا ہو تو اس صورتحال میں حکومتیں سبسڈی دے کر عوام کی مشکلات میں کمی لاتی ہیں تاکہ محروم طبقے کو ریلیف دیا جا سکے۔
اس کا طریقہ عموماً یہ ہوتا ہے کہ حکومت ضروری استعمال کی اشیا کو مارکیٹ سے مہنگے داموں خرید کر سستی قیمت میں عوام کو فراہم کرتی ہے۔ اس کی مثال یوٹیلیٹی سٹورز کی ہے جہاں عام مارکیٹ سے کم قیمت میں کھانے پینے کی اشیا دستیاب ہوتی ہیں۔

Tuesday, 11 February 2020

حکومت نے کمر توڑ مہنگائی کی کمر توڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔


پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائےاطلاعات فردوس عاشق اعوان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ حکومت نے کمر توڑ مہنگائی کی کمر توڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں صحافیوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عوام کو ریلیف دینے کی خاطر اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں کو
مستحکم رکھتے ہوئے سبسڈی دی جائے گی۔
یوٹیلیٹی سٹورز پر ریلیف پیکج کے چیدہ چیدہ نکات

یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو آئندہ پانچ ماہ کے لیے دو ارب روپے ماہانہ سبسڈی فراہم کی جائے گی۔
یہ سبسڈی گندم، چینی ، چاول، دالوں، اور گھی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے دی جا رہی ہے۔
یوٹیلیٹسی سٹورز کو ہدایت کی گئی ہے کہ آٹے کا بیس کلو کا تھیلا 800 رپے، چینی 70 روپے کلو، گھی 175 روپے فی کلو جبکہ چاول اور دالوں کی قیمتوں میں 15 سے 20 روپے تک کمی کو یقینی بنایا جائے۔
وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا یوٹیلٹی سٹورز کو دیے جانے والے ان دس ارب روپوں کا مقصد یہ ہے کہ یہ یوٹیلیٹی سٹورز اشیاد خودرو نوش کی قیمتوں کے تعین حوالے سے مارکیٹ میں عوام کے لیے ایک مثال بنیں۔

مرحلہ وار سپورٹ پرگرام اور یوتھ سٹورز کا قیام

معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا حکومت غریب اور پسے ہوئے طبقے کا بوجھ بانٹے کے لیے مرحلہ وار سپورٹ پروگرام تربتیب دیا گیا ہے۔

پہلے مرحلے میں پانچ اشیاء ضرورت کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے اور مستحکم رکھنے کے لیے لائمہ عمل ترتیب دیا گیا اور دس ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے اشتراک سے حکومت 2000 یوتھ سٹورز کھولنے جا رہی ہے۔

یہ سٹورز کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت کھولے جائیں گے اور انہیں بلا سود قرض فراہم کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے نہ صرف نوجوانوں کو روز گار ملے گا بلکہ مقامی آبادی کے لیے سستی اشیا کی فراہمی کا باعث بنیں گے۔ اس سے چار لاکھ افراد کو براہ راست اور آٹھ لاکھ کو بالواسطہ کاروبار اور روزگار کے مواقع ملیں گے۔

کیش اینڈ کیری اور رعایتی نرخ
فردوس عاشق اعوان نے بتایا حکومت کے بڑے شہروں میں 12 کیش اینڈ کیری سٹورز قائم کرنے جا رہی ہے جو قیمتوں میں استحکام لانے میں معاون ثابت ہوں گے۔

یوٹیلیٹی سٹور ملک بھر میں 50 ہزار تندوروں اور ڈھابوں کو رعایتی مقرر کردہ نرخوں پر اشیا فراہم کرے گا۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ راشن کارڈز کا اجرا رمضان سے قبل کر دیا جائے گا۔ ان کارڈز کی مدد سے مستحق افراد کو اشیا ضرورت کی قیمتوں پر 25 سے 30 فیصد تک رعایت ملے گی
افغان سرحد سے ملحق علاقوں میں یوٹیلیٹی سٹورز
یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں پانچ فری زون قائم کرے گا جہاں یوٹیلیٹی سٹورز قائم ہوں گے تاکہ افغانستان سے درآمد ہونے والی اشیا کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور کھانے پینے کی اشیا کی سمگلنگ کی روک تھام ہو سکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے فیصلے کیے ہیں جن میں چینی کی درآمد پر پابندی فی الفور اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ڈیوٹی ختم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ حکومت نے گندم اور چینی کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت ایکشن کی ہدایات کی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب تک یوٹیلیٹی سٹورز کے پیکیج سے 50 لاکھ خاندان فائدہ اٹھا رہے تھے لیکن وزیرِ اعظم کی ہدایت پر اب انہیں بڑھا کر ایک کروڑ خاندان کر دیا گیا ہے۔

Monday, 10 February 2020

عمران خان کو ہوش آگیا


اسلام آباد( آن لائن ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے ان مشکلات کا ادراک ہے جن کا تنخواہ دار طبقے سمیت مجموعی طور پرعوام کو سامنا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں ملک میں جاری مہنگائی اورعام عوام کی مشکلات کے حوالے سے کہا ہے کہ مجھے ان مشکلات کا ادراک ہے جن کا تنخواہ دار طبقے سمیت مجموعی طور پر عوام کو سامنا ہے،     چنانچہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ
کچھ بھی ہوجائے، میری حکومت منگل کو کابینہ کے اجلاس میں عوام کے لیے بنیادی غذائی اجناس کی قیمتوں میں کمی کی خاطرمختلف اقدامات کا اعلان کرے گی۔وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اسی اثنائ￿ میں تمام متعلقہ حکومتی ادارے آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافے کے اسباب کی جامع تحقیقات کا آغاز کرچکے ہیں۔ قوم اطمینان رکھے کہ ذمہ داروں کا بھرپور محاسبہ کیا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

مہنگائی میں کمی کا اعلان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی میں کمی کے لیے 15 ارب روپے کا پیکج لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے حکومت ہر حد تک جائے گی۔
 اسلام آباد میں وزیراعظم کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں حکومتی ترجمان اورپارٹی کے سینیئررہنماؤں نے شرکت کی، اجلاس میں ملک کی سیاسی صورت حال اورمہنگائی سے متعلق معاشی ٹیم کی جانب سے پیش کئے گئے اعداد وشمار پر غور کیا۔  اس موقع پر ملک میں مہنگائی پرقابو پانے کے لیے
اقدامات اورتجاویزپرتفصیلی تبادلہ خیال ہوا


۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک کے عوام خصوصاً غریب اورتنخواہ دارطبقہ ہے، حکومت عوام کی تکالیف پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتی، عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے حکومت ہر حد تک جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے مہنگائی میں کمی کے لیے 15 ارب روپے کا پیکج لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت عوام کو یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے گھی، دالیں، چاول اور چینی 25 فیصد تک سستی فراہم کئے جائیں گے۔

آٹا گھی اور دالوں کی قیمتیں کم

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غریب کی بہتری کے لئے ہی حکومت میں آئے ہیں اور اگر غریب کا احساس نہیں کر سکتے توحکومت میں رہنے کاحق نہیں۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس ہوا جس میں کھانے پینے کی اشیاء کی سستے نرخوں فراہمی پر غور کیا گیا اور عوامی ریلیف کے حوالے سے آٹا ،گھی، چینی، چاول اور دالوں کی قیمتیں کم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عام آدمی کے کچن میں بنیادی اشیاء ہر حال میں پہنچائیں، جن گھرانوں میں خریدنے کی سکت نہیں، انہیں حکومت راشن دے گی، احساس پروگرام کے تحت انتہائی غریب افراد کو راشن دیں، اگرغریب کا احساس نہیں کر سکتے توحکومت میں رہنے کاحق نہیں، ہم غریب کی بہتری کے لئے ہی حکومت میں آئے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو بنیادی اشیائے ضروریہ کی قمتیں ہر صورت کم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کچھ بھی کریں عوام کو ریلیف دیں، کسی بھی چیز کے پیسے کاٹیں مگر غریب آدمی کو سہولت دیں، عوامی ریلیف کے لئے کچھ بھی کرنا پڑے کروں گا، قیمتوں میں کمی کے لئے ہر حد تک جائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں مہنگائی سابقہ حکومت کی لوٹ مارکا نتیجہ ہے، ذخیرہ اندوزوں نے بھی معاملات خراب کئے، تاہم آٹابحران میں یوٹیلیٹی اسٹورز نے بہترین کام کیا اور اسی وجہ سے یوٹیلیٹی اسٹورز کی سیل میں800 فیصدتک اضافہ ہوا

  کھیتوں اور باغات سے گھرے ایک پُرسکون گاؤں میں آموس نام کا ایک بوڑھا آدمی رہتا تھا۔ اگرچہ گاؤں اس کا گھر تھا، لیکن اموس کو شہر کو دیکھنے کی...