ڈیجیٹل مارکیٹنگ:
(کوشش ہے اس آرٹیکل کو مکمل اور تفصیل سے لکھ سکوں)
آرٹیکل کی شروعات پہلے مارکیٹنگ کی آسان ترین تعریف سے کرتے ہیں کہ مارکیٹنگ کیا ہے کاروباری حضرات میں ایک مشہور مقولہ ہے کہ جو دکھے گا وہی بکے گا اسی کو آگے بڑھائیں اور یہ کہیں جو جتنا دکھے گا اتنا بکے گا یہ دوسرا جملہ مارکیٹنگ کی آسان ترین تعریف ہے چاہے آپ دکان دار ہوں ، اسٹور کے مالک ہوں یا آنلائن اسٹور چلاتے ہوں جتنا آپ کو لوگ جانیں گیں آپ کا مال اتنا ہی بکے گا ۔ اس بات کی گواہی لینے بھی کہیں دور جانے کی ضرورت نہیں اسی گروپ میں تواتر سے پوسٹ کرنے والے کچھ حضرات سے معلوم کرلیں آپ کو اندازہ ہوجائے گا وہ کس طرح کے فائدہ میں ہیں ۔ اب آجائیں مارکیٹنگ کے طریقہ کر پر جس طرح دنیا کے ہر شعبے میں ترقی سے تبدیلی آرہی ہے اسی طرح مارکیٹنگ کے شعبے میں بھی اچھی خاصی تبدیلی آ چکی ہے پہلے مارکیٹنگ دو طبقوں میں تقسیم ہوتی تھی ایک وہ جو لاکھوں روپے دے کر بڑے بڑے بل بورڈز لگاتے تھے ، اخباروں میں اشتہارات لگاتے تھے یا ٹی وی چینلز پر اشتہارات لگاتے تھے اسے انٹریکٹو مارکیٹنگ کہتے ہیں جس کے فائدہ بے شمار ہیں یہ حصہ بڑی بڑی کمپنیز کے پاس آیا کیوں کے وہ لاکھوں خرچ کر کے اپنا برانڈ لاکھوں کڑوڑوں لوگوں تک پہنچا کر کڑوڑوں کماتے تھے اور دوسری مارکیٹنگ گلی میں بینر باندھنا اور اپنے کاروبار کے پمفلیٹ بانٹ کر لوگوں تک بات پہنچانا یہ مارکیٹنگ کا حصہ دکانداروں اور چھوٹے بڑے کاروباری حضرات کے ہاتھ آیا جو ہزاروں خرچ کر کے ہزاروں تک پہنچا کر ہزاروں کماتے تھے ۔ ترقی کے اس دور میں میں جہاں کانٹینٹ ویور شپ کا میڈیم بدل چکا ہے یعنی انٹرٹینمینٹ کی اسکرین ٹی وی سے بدل کر موبائل یا کمپیوٹر رہے گئی ہیں وہاں مارکیٹنگ کے اصول بھی بدل چکے ہیں سادہ الفاظ میں محمود اور ایاز ایک صف میں کھڑے ہوگئے ہیں چاہئے آپ بڑی کمپنی ہوں یا گھر سے کاروبار کرنے والے اب آپ کے پاس بھی وہی پلیٹ فارم میسر ہے جو ایک دہائی قبل بڑی کمپنیز کے پاس تھا یعنی انٹریکٹو مارکیٹنگ کا پلیٹ فارم میرے استاد کہتے ہیں ترقی کے اس دور نے ایک عام بندے کو اتنی سہولتوں سے آراستہ کردیا ہے جو سو سال قبل بادشاہ کو بھی میسر نا تھی ۔ اتنی سہولوتوں کے باوجود پھر لوگوں کی ایک بڑی تعداد اب تک کیوں اس سے فائدہ اٹھانے سے قاصر ہے ؟ میرے نزدیک اس سوال کا جواب آگاہی کی کمی کی وجہ سے ہے اور اسی مقصد کی خاطر آج یہ آرٹیکل لکھ رہا ہوں ۔ سب سے پہلے شروع کرتے ہیں کچھ اعداد و شمار دیکھ کر یہ اعداد و شمار ایک ادارے کے تقریباً دو ماہ کی مارکیٹنگ کے ہیں جن کی مارکیٹنگ میں دیکھ رہا ہوں جو لوگ جانتے ہیں یہ کونسا اسٹور ہے ان سے گزارش ہے کہ کمینٹ میں نام لکھنے سے گریز کریں کیونکہ مجھے ان کی طرف سے نام شئیر کرنے کی اجازت نہیں شکریہ۔
تصویر نمبر ایک اس اسٹور کی پہلی اپریل سے آج تک کی مارکیٹنگ کے متعلق ہے جس میں تقریباً سوا دو لاکھ کا خرچہ ان کی مختلف مارکیٹنگ کمپینز پر ہوا جس پر ایمپریشن (یعنی ان کی پوسٹس کتنی بار دیکھی گئیں ) بیس لاکھ کے قریب ہیں اور ریچ( یعنی پہنچ کتنے لوگوں تک ہوئی ) وہ آٹھ لاکھ تیس ہزار لوگوں تک ہے ۔ پہلے ریچ اور ایمپریشن کا فرق سمجھ لیتے ہیں ریچ مطلب پیج پر پوسٹ کیا جانے والا مختلف کانٹینٹ پیسوں کے ذریعے کتنے لوگوں تک پہنچا جس کی تعداد آٹھ لاک تیس ہزار ہے یعنی تقریباً پونے چار روپوں فی کس ٹارگیٹڈ (یعنی جسے آپ دکھانے چاہتے ہیں )اس تک پہنچا ۔ ایمپریشن میں دو چیزیں آجاتی ہیں ایک تو بغیر پیسوں تک کسی تک پہنچا ہوں یا کسی نے دوبار دیکھ لیا ہو ۔ بغیر پیسوں کے کیسے پہنچے گا اس کا جواب یہ ہے کہ کسی نے آپ کا پیج لائک کیا ہوا ہو یا پھر کسی ٹارگیٹڈ آئڈینس نے آپ کی پوسٹ کو شئیر کیا ہو جس وجہ سے وہ دوسروں تک پہنچا ہوں جو آپ کی ٹارگیٹ نہیں تھی اس امر میں یہ بتاتا چلوں کہ اس پیج کی ٹارگیٹڈ آئڈینس کراچی کے ایک مخصوص علاقے کے گرد تین کلومیٹر کا دائرہ رکھاگیا تھا مگر لوگوں نے رابطہ پورے پاکستان سے کیا بلا شبہ کراچی کے اس ٹارگیٹڈ علاقے کی عوام سب سے بڑی تعداد میں تھی مگر آرگینک ریچ (قدرتی ریچ) پورے پاکستان میں ہی ہوئی جیسے کراچی کے اس ٹارگیٹڈ علاقے میں سے کسی نے اس پوسٹ کو اپنی ٹائم لائین پر شئیر کیا ہو اور اس کی فرینڈ لسٹ میں کوئی پنجاب والا ہو تو یہ پوسٹ اس تک بھی پہنچی ۔ اب بات آجاتی ہے کے اس کا فائدہ بھی ہوا یا نہیں اور اگر ہوا تو کتنا ہواتو سب سے پہلے تو ذرا کنورجن ریٹ کے مطابق بات کرلتیے ہیں ڈیجیٹل مارکیٹنگ میں ہم ریچ کے مطابق کنورجن ریٹ دیکھتے ہیں جو ریچ کا ایک پرسنٹ ہوتا ہے لیکن ریچ اور کنورجن ریٹ کے درمیان ایک اور چیز دیکھی جاتی ہے جسے انگیجمینٹ ( یعنی لوگوں کا آپ کی پوسٹ کے ساتھ مشغول ہونا ) یہ انگیجمینٹ کسی بھی صورت ہوسکتا ہے آپ کی کمپین پر انحاصر ہے اگر آپ نے کوئی ویڈیو اپلوڈ کی اور مقصد لوگوں کو صرف ویڈیو دکھانا ہے تو یہ انگیجمینٹ ویڈیوز ویوز ، لائک، کمینٹ اور شئیر کی صورت ہوسکتا ہے اگر آپ نے کوئی واٹس ایپ پر میسج موصول ہونے والی کمپین چلائے تو یہ انگیجمینٹ ، میسیجز ، لائک ، کمینٹ اور شئیر کی صورت ہوسکتا ہے ۔ ریچ کا دس پرسنٹ انگیجمینٹ ہونا ایک توانا کمپین کی نشانی ہے اور اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کنورج ریٹ کتنا ہوگا یعنی آٹھ لاکھ پر اسی ہزار انگیجمینٹ ہونا مناسب بات ہے اس سے تقریباً آٹھ ہزار کنورجین ریٹ یعنی آٹھ ہزار نئے کسٹمر کا آپ اندازہ لگا سکتے ہیں چونکہ یہ اسٹور ہے یہاں ہر نئے کسٹمر کا ایک لویالٹی کارڈ بنتا ہے جس میں ان کی ڈیٹل اور انکی خریداری کی تفصیل شامل ہوجاتی ہے تو اس ڈیٹا کے مطابق اس عرصے میں تقریباً سترہ ہزار نئے کسٹمر بنے جنہوں نے اوسطاً پانچ سے سات ہزار کی شاپنگ کی جس میں ایک اندازے کے مطابق فی کسٹمر ہزار سے بار سو کا نفع ہوا یعنی اوسطاً اٹھارہ لاکھ روپے جس میں سے تقریباً نو ہزار کسٹمر دوبارہ بھی آئے باقی آٹھ ہزار کیوں نہیں آئے اس پر بھی کام ہورہا ہے وہ فیلڈ مارکیٹنگ ریسرچ میں چلی جاتی ہے تو اس آرٹیکل میں اس پر بات نہیں کرونگا ورنہ اور زیادہ طویل ہوجائے گا-یہاں ایک بتاتا چلو جس پیج پر یہ کمپین چلائی گئی اس کے لائکس کی تعداد صرف بارہ ہزار ہے یہ بتانے کی وجہ یہ تھی کہ ہمارے یہاں اکثر لوگ پیج کے لائکس کو لے کر پریشان ہوتے ہیں جس کے لئے وہ سب سے پہلے سب کچھ چھوڑ کر پیج کے لائکس کی کمپین چلاتے ہیں جو پیج کے لئے ایک نہایت خطرناک بات ہے کیونکہ اس سے آپ کے پیج کی آرگینک ریچ مرجاتی ہے فیس بک آرگینک ریچ میں کام اسطرح کرتا ہے ہے آپ نے کوئی پوسٹ اپنے پیج پر شئیر کی تو وہ اس کے دس پرسنٹ لوگوں تک وہ پینچاتا ہے جب وہ دس فیصد لوگ اس پوسٹ پر انگیج ہوتے ہیں تو وہ مزید لوگوں کو دکھاتا ہے اور وہ انگیج ہوتے ہیں تو وہ اور مزید لوگوں کو دکھاتا ہے جس سے آرگینک ریچ میں اضافہ ہوتا ہے جب آپ پیج لائک کا بوسٹ مارتے ہیں تو ہر کسی کی اسکرین پر پیج کا نام جاتا ہے اور وہ لائک کردیتا ہے کیونکہ عمومی لوگوں کا رویہ یہی ہوتا ہے لائک کر کے رکھدیتے ہیں کے بعد میں کام آئے گا اور یہ لوگ آپ کی پوسٹ کو لائک نہیں کرتے جس سے آپ کی آرگینک ریچ گر جاتی ہے تو لائکس کی کمپین چلانے بجائے پوسٹ کی کمپین چلائیں اس سے جو لائکس آئیں گیں وہ وہ لوگ ہونگے جو آپ سے در حقیقت رابطہ میں رہنا چاہتے ہونگے ۔یہ تو ہوگیا ایک اسٹور کی مارکیٹنگ کا ٹیسٹ کیس اور چونکہ میری فیلڈ ہی یہی ہے تو مجھے پتہ ہے کہ یہ کیسے کرنا ہے لیکن مقصد لوگوں کو سیکھانا ہے تو اب ہم چلتے ہیں سکھانے کی طرف۔
اس مقصد کے لئے ہم ایک آنلائن بزنس کو بطور مثال لے لیتے ہیں مثال کے طور پر کوئی گفٹ آئیٹمز کا آنلائن کاروبار کررہا ہے وہ مارکیٹنگ کیسے کرے تو سب سے پہلا جو سوال آتا ہے وہ یہ آتا ہے کے بھائی بوسٹ کیسے کیا جائے جس کا آسان سا سوال ہے بھائی بینک جاؤ کریڈٹ کارڈ بنواؤں آنلائن آن کرواؤ اور فیس بک میں ڈیٹیل ڈال دو اگر آپ کے پاس کریڈٹ کارڈ ہے تو یہ کام اتنا آسان ہے جیسے فیسبک کی آئی ڈی بنانا جب کارڈ آپ کے ایڈ اکاوئنٹ میں ایڈ ہوجائے تو فیس بک آپ کو مختلف تھری شولڈ( یعنی بغیر کارڈ کو چارج کئے ایڈوانس میں ایڈ چلانے کی ایک معیاد) جو بیس ڈالر سے شروع ہوتی ہے یعنی جب آپ بیس ڈالر کے ایڈ چلا لیں گیں فیس بک آپ کا کارڈ چارج کردے گا یہ معیاد نو سو ڈالرتک جاتی ہے یا تو رقم کی معیاد ہوتی ہے یا تاریخ کی جو ایک ماہ کی ہوتی ہے یعنی آپ کا تھری شولڈ بیس ڈالر کا ہے اور آپنے اٹھارہ ڈالر کے ایڈ چلائے تو فیس بک خود بخود ایک ماہ بعد اٹھارہ ڈالر چارج کردے گا اس کے علاوہ آپ کے پاس بھی آپشن موجود ہوتا ہے کہ جب چاہئیں خود سے پے منٹ کردیں ایک بات کا خاص خیال رکھیں جب بھی آپکا کارڈ چارج ہونے والا ہوں اس میں اتنی رقم ضرور موجود ہو ورنہ فیس بک آپ کے کارڈ کو بلیک لسٹ کر دیتا ہے اور وہ دوبارہ فیس بک پر قابل استعمال نہیں ہوتا اب آجاتے ہیں کے ایڈ کیسے چلائیں اور ٹارگیٹڈ آئڈینس کیسے چنے تو میرے نزدیک یہ ایک سائنس ہے جس کو آپ جتنا سیکھتے جائیں گیں اتنا ہی ماہر ہوتے جائیں گیں یہاں کچھ طریقے کار تصاویر کی مدد سے سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں باقی آپ دماغ لگا کر چھوٹی چھوٹی کمپین چلا کر کر دیکھ لیں جس میں رسپانس زیادہ آرہا ہوں اس کو زیادہ پیسے لگا کر بوسٹ دے دیں ۔ ٹارگیٹڈ آئڈینس کیسے بناتے ہیں اس کے کچھ بنیادی طریقے سیکھا دیتا ہوں ۔ اس کے لئے آپ تصویر نمبر دو دیکھیں آپ جب بھی کوئی بوسٹ لگائیں گیں تو سب سے پہلا سوال آپ سے آپ کی آئڈینس کے متعلق ہوگا اور یہی سب سے اہم ہیں جیسا تصویر نمبر ایک میں دیکھ سکتے ہیں کے سب سے پہلے جینڈر یعنی جنس کا آپشن ہے یعنی فیس بک آپ کو آپشن دیتا ہے ہے کے آپ جنس سلیکٹ کرسکتے ہیں تصویر نمبر دو کے آخر میں دیکھیں کہ فیس بک آپ کی پوسٹ کی پوٹینشل ریچ دو کڑوڑ نوے لاکھ بتا رہا ہے اس کا مطلب اس وقت پاکستان میں اٹھارہ سے پینسٹھ سال کے لوگوں کی تعداد اتنی ہے چونکہ ہم آنلائن گفٹ شاپ کی مارکیٹنگ کررہے ہیں اس لئے ہمیں اپنی آئڈینس ڈیفائن کرنی ہوگی جس میں سب سے پہلے سوچنا یہ ہے کہ تحفہ دینے دلانے کا زیادہ رحجان کس جنس میں ہے جو بلا شبہ خواتین ہیں یعنی ہم خواتین کو ٹارگیٹ کریں گیں اب ان کی عمر تو میرے اندازی کے مطابق زیادہ تر نئی نسل جو تیرہ سے پینتس سال تک ہے وہ اس طرف زیادہ راغب ہوتی ہیں تو ہم اپنی آئڈینس اس مطابق کرلیتے ہیں ۔ اب آپ تصویر تین میں دیکھیں جیسے ہم نے اپنی آئڈینس ڈیفائن کی تو دو کڑور نوے لاکھ سے ہم چون لاکھ پر آگئے مطلب ہمارے لئے اتنی آئڈینس ہی کافی ہے اب اس کے نیچے آپشن ہے لوکیشن کا ابھی ہم نے وہاں پاکستان ہی سیلیکٹ کیا ہوا ہے چونکہ گفٹ شاپ آنلائن بزنس ہے اور یہ ہون ڈیلوری کرتی ہے تو لوکیشن پورے پاکستان کی بھی ہم استعمال کرسکتے ہیں لیکن رکیں ذرا سوچیں آنلائن یہ چیزیں کون منگوائیں گیں ۔ کیونکہ پاکستان کے بڑے شہروں میں تو یہ باآسانی دستیاب ہیں میری مارکیٹنگ ریسرچ کے مطابق پاکستان کے وہ چھوٹے شہر اور گاؤں جہاں اس قسم کی چیزیں میسر نہیں وہ علاقے ایسی مارکیٹنگ کے لئے پرفیکٹ ہیں اور کنورجن ریٹ بھی ان علاقوں کا زیادہ آتا ہے ویسے پاکستان بھر میں بھی چلادیں تو آرڈر تو آجائیں گیں مگر اگر ایک لسٹ بنا لی جائے اور بڑے شہروں میں کم اور چھوٹے شہروں اور گاؤں میں زیادہ بجٹ رکھ کر ایک ہی پوسٹ کی مختلف کمپین چلائی جائے تو اس سے اچھا خاصہ فرق پڑ جاتا ہے اور سیل اور منافع میں زیادہ گروتھ ہوجاتی ہے ۔تصویر نمبر چار میں دیکھیں یہاں ہم نے صوبہ سندھ کے مختلف چھوٹے شہروں کو لوکیشن میں سیلیکٹ کیا ہے اور اس کے ساتھ اس کے ارد گرد کے چالیس کلومیٹر کے علاقے کو بھی سیلیکٹ کیا ہے جس سے ہماری آئڈینس صرف دو لاکھ تیس ہزار ہوگئی اس طرح ایک پوسٹ کی ہم چار مخلتف صوبوں میں مختلف کمپین چلا کر دیکھ سکتے ہیں کے آرڈر کہاں سے زیادہ آرہے ہیں جس سے آپ کو اندازہ ہوگا کہ آپ کے پراڈکٹ کی مانگ کہاں زیادہ ہے جس کی بنیاد پر آپ اپنی اگلی کمپین چلا کر اس علاقے کو زیادہ ٹارگیٹ کرسکتے ہیں پھر علاقے چینج کر کے مختلف تجربےکر کے آپ مزید دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح آپ کو اپنا پیج چلانا ہے یہاں ایک بات بتاتا چلوں یہ جو پوٹینشل ریچ ہے ان سب تک آپ کا ایڈ نہیں پنچے گا بلکہ جتنے پیسے آپ لگائیں گیں اس کے مطابق ہی لوگوں تک پہنچے گا جتنے اچھی اور ٹارگیٹڈ آئڈینس ہوگی اتنا اچھا رسپانس آئے گا ۔ اب آتے ہیں اگلے حصہ کی جانب جو انٹرسٹ ہے اصل کارگری یہیں ہوتی ہے فیس بک ہر فرد واحد کی پروفائل بناتا ہے کہ کس کو کیا پسند ہے کون کس قسم کی چیزں لینا پسند کرتا ہے کون کونسا موبائل استعمال کرتا ہے حتیٰ کہ آپ کی زندگی میں آنے والے لمحات بھی اس کو پتہ ہوتے ہیں اور وہ یہ آسانی اپنے ایڈورٹائزر کو دیتا ہے ہے کہ اس کے مطابق ٹارگیٹ کرے مثال کے طور پر آپ گفٹ آئٹم کی تشہیر کرنا چاہ رہے ہیں اب یہ گفٹ آئٹم کس کو چاہئے ہوگا ظاہر ہے کوئی کسی کو سالگرہ پر دے گا یا شادی کی سالگرہ پر تو آپ انٹرسٹ میں ٹارگیٹ بھی اس طرح کریں مثال کے لئے تصویر نمبر پانچ دیکھیں جب ہم نے انٹرسٹ میں اپنے پراڈکٹ کے آئتم کے مطابق لوگوں کو ٹارگیٹ کیا تو اب آئڈینس کی تعداد چھتیس ہزار ہوگئی یعنی آپ کی آئڈنس اور زیادہ ڈیٹل ہوگئی یہ وہ لوگ ہیں جو آپ کی اس آئٹم کو لازمی خریدنا چاہئیں گیں اور آپ اگر ان چھتیس ہزار لوگوں تک اپنی پوسٹ پہنچانے میں کامیاب ہوگئے تو عین ممکن ہے آپ پچاس سے سو کے قریب آرڈر حاصل کرلیں ۔ اب آجائیں یہ ایڈ کتنے پیسوں کا چلانا ہے ارو کتنے دن تک فیس بک کسی بھی کمپین کے لئے کم از کم چار دن کا ٹائم تجویز کرتا ہے جس کی وجہ بہت سے لوگوں کا روزانہ کی بنیاد پر فیس بک استعمال نا کرنا ہے زیادہ تر عوام ہفتے میں ایک بار تو ضرور استعمال کرتی ہے تو جلد سے جلد پہنچانے کے چکر میں اکثر کمپین مہنگی پرجاتی ہے اور اتنے لوگوں تک پہنچ نہیں سکتی تو کم از کم کسی بھی کمپین کو چار دن پر رکھیں اب تصویر نمبر چھہ دیکھیں ہم نے بیس ڈالر کی اماوئنٹ ڈالی جسے چار دن تک کمپین چلانے کے لئے مختص کیا گیا ہے اور فیس بک بتا رہا ہے فی دن پندرہ سو سے نو ہزار سات سو لوگوں تک آپ کی پوسٹ پہنچائی جاسکتی ہے ہماری آئڈینس کا سائز چھتیس ہزار تھا اس کے حساب سے اگر فی دین صرف چار ہزار لوگوں تک بھی پہنچھ پاتی ہے ہماری پوست تو چار دن میں بارہ ہزار ٹارگیٹڈ آئڈنس تک ہم اپنی بات پہنچا سکتے ہیں بس یہ حساب کتاب کرنے کے بعد بوسٹ کا بٹن دبائیں اور ایڈ اپروو ہونے کا انتظار کریں ۔ ایک بات ضرور دھیان میں رکھیں فیس بک چونکہ انٹریکٹو پلیٹ فارم ہے تو وہ اپنے ایڈور ٹائزر کو اس شرائط میں باندھ کر رکھتا ہے کے ویڈیو اور تصویر میں الفاظوں کا استعمال کم سے کم ہو تو اگر کہیں فیس بک یہ کہتا ہے کہ الفاظ زیادہ ہیں تواور آپ کو لگتا ہے کہ کم ہیں تو ایڈ لگانے سے پہلے ریویو پر ضرور چیک کردیں اس سے ایڈ کی پرفارمنس صحیح آئی گی بصورت دیگر ایڈ کی پرفارمنس آہستہ ہوجائے گی ۔
امید ہے یہ آرٹیکل آپ لوگوں کو فائدہ دے گا مزید سوالات کے لئے کمینٹ میں سوالات کرلیں انشاءللہ وقت نکال کر جواب دے دونگا ۔ باقی اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے برانڈ ، دکان یا کاروبار کی مارکیٹنگ ہو اور آپ سب یہ خود نہیں کرنا چاہتے تو مجھ سے رابطہ کرلیں آپکا کاروبار سمجھ کر بہتر کمپین بنا کر آپ کے کاروبار کی مارکیٹنگ کردیں گیں ۔ شکریہ
(کوشش ہے اس آرٹیکل کو مکمل اور تفصیل سے لکھ سکوں)
آرٹیکل کی شروعات پہلے مارکیٹنگ کی آسان ترین تعریف سے کرتے ہیں کہ مارکیٹنگ کیا ہے کاروباری حضرات میں ایک مشہور مقولہ ہے کہ جو دکھے گا وہی بکے گا اسی کو آگے بڑھائیں اور یہ کہیں جو جتنا دکھے گا اتنا بکے گا یہ دوسرا جملہ مارکیٹنگ کی آسان ترین تعریف ہے چاہے آپ دکان دار ہوں ، اسٹور کے مالک ہوں یا آنلائن اسٹور چلاتے ہوں جتنا آپ کو لوگ جانیں گیں آپ کا مال اتنا ہی بکے گا ۔ اس بات کی گواہی لینے بھی کہیں دور جانے کی ضرورت نہیں اسی گروپ میں تواتر سے پوسٹ کرنے والے کچھ حضرات سے معلوم کرلیں آپ کو اندازہ ہوجائے گا وہ کس طرح کے فائدہ میں ہیں ۔ اب آجائیں مارکیٹنگ کے طریقہ کر پر جس طرح دنیا کے ہر شعبے میں ترقی سے تبدیلی آرہی ہے اسی طرح مارکیٹنگ کے شعبے میں بھی اچھی خاصی تبدیلی آ چکی ہے پہلے مارکیٹنگ دو طبقوں میں تقسیم ہوتی تھی ایک وہ جو لاکھوں روپے دے کر بڑے بڑے بل بورڈز لگاتے تھے ، اخباروں میں اشتہارات لگاتے تھے یا ٹی وی چینلز پر اشتہارات لگاتے تھے اسے انٹریکٹو مارکیٹنگ کہتے ہیں جس کے فائدہ بے شمار ہیں یہ حصہ بڑی بڑی کمپنیز کے پاس آیا کیوں کے وہ لاکھوں خرچ کر کے اپنا برانڈ لاکھوں کڑوڑوں لوگوں تک پہنچا کر کڑوڑوں کماتے تھے اور دوسری مارکیٹنگ گلی میں بینر باندھنا اور اپنے کاروبار کے پمفلیٹ بانٹ کر لوگوں تک بات پہنچانا یہ مارکیٹنگ کا حصہ دکانداروں اور چھوٹے بڑے کاروباری حضرات کے ہاتھ آیا جو ہزاروں خرچ کر کے ہزاروں تک پہنچا کر ہزاروں کماتے تھے ۔ ترقی کے اس دور میں میں جہاں کانٹینٹ ویور شپ کا میڈیم بدل چکا ہے یعنی انٹرٹینمینٹ کی اسکرین ٹی وی سے بدل کر موبائل یا کمپیوٹر رہے گئی ہیں وہاں مارکیٹنگ کے اصول بھی بدل چکے ہیں سادہ الفاظ میں محمود اور ایاز ایک صف میں کھڑے ہوگئے ہیں چاہئے آپ بڑی کمپنی ہوں یا گھر سے کاروبار کرنے والے اب آپ کے پاس بھی وہی پلیٹ فارم میسر ہے جو ایک دہائی قبل بڑی کمپنیز کے پاس تھا یعنی انٹریکٹو مارکیٹنگ کا پلیٹ فارم میرے استاد کہتے ہیں ترقی کے اس دور نے ایک عام بندے کو اتنی سہولتوں سے آراستہ کردیا ہے جو سو سال قبل بادشاہ کو بھی میسر نا تھی ۔ اتنی سہولوتوں کے باوجود پھر لوگوں کی ایک بڑی تعداد اب تک کیوں اس سے فائدہ اٹھانے سے قاصر ہے ؟ میرے نزدیک اس سوال کا جواب آگاہی کی کمی کی وجہ سے ہے اور اسی مقصد کی خاطر آج یہ آرٹیکل لکھ رہا ہوں ۔ سب سے پہلے شروع کرتے ہیں کچھ اعداد و شمار دیکھ کر یہ اعداد و شمار ایک ادارے کے تقریباً دو ماہ کی مارکیٹنگ کے ہیں جن کی مارکیٹنگ میں دیکھ رہا ہوں جو لوگ جانتے ہیں یہ کونسا اسٹور ہے ان سے گزارش ہے کہ کمینٹ میں نام لکھنے سے گریز کریں کیونکہ مجھے ان کی طرف سے نام شئیر کرنے کی اجازت نہیں شکریہ۔
تصویر نمبر ایک اس اسٹور کی پہلی اپریل سے آج تک کی مارکیٹنگ کے متعلق ہے جس میں تقریباً سوا دو لاکھ کا خرچہ ان کی مختلف مارکیٹنگ کمپینز پر ہوا جس پر ایمپریشن (یعنی ان کی پوسٹس کتنی بار دیکھی گئیں ) بیس لاکھ کے قریب ہیں اور ریچ( یعنی پہنچ کتنے لوگوں تک ہوئی ) وہ آٹھ لاکھ تیس ہزار لوگوں تک ہے ۔ پہلے ریچ اور ایمپریشن کا فرق سمجھ لیتے ہیں ریچ مطلب پیج پر پوسٹ کیا جانے والا مختلف کانٹینٹ پیسوں کے ذریعے کتنے لوگوں تک پہنچا جس کی تعداد آٹھ لاک تیس ہزار ہے یعنی تقریباً پونے چار روپوں فی کس ٹارگیٹڈ (یعنی جسے آپ دکھانے چاہتے ہیں )اس تک پہنچا ۔ ایمپریشن میں دو چیزیں آجاتی ہیں ایک تو بغیر پیسوں تک کسی تک پہنچا ہوں یا کسی نے دوبار دیکھ لیا ہو ۔ بغیر پیسوں کے کیسے پہنچے گا اس کا جواب یہ ہے کہ کسی نے آپ کا پیج لائک کیا ہوا ہو یا پھر کسی ٹارگیٹڈ آئڈینس نے آپ کی پوسٹ کو شئیر کیا ہو جس وجہ سے وہ دوسروں تک پہنچا ہوں جو آپ کی ٹارگیٹ نہیں تھی اس امر میں یہ بتاتا چلوں کہ اس پیج کی ٹارگیٹڈ آئڈینس کراچی کے ایک مخصوص علاقے کے گرد تین کلومیٹر کا دائرہ رکھاگیا تھا مگر لوگوں نے رابطہ پورے پاکستان سے کیا بلا شبہ کراچی کے اس ٹارگیٹڈ علاقے کی عوام سب سے بڑی تعداد میں تھی مگر آرگینک ریچ (قدرتی ریچ) پورے پاکستان میں ہی ہوئی جیسے کراچی کے اس ٹارگیٹڈ علاقے میں سے کسی نے اس پوسٹ کو اپنی ٹائم لائین پر شئیر کیا ہو اور اس کی فرینڈ لسٹ میں کوئی پنجاب والا ہو تو یہ پوسٹ اس تک بھی پہنچی ۔ اب بات آجاتی ہے کے اس کا فائدہ بھی ہوا یا نہیں اور اگر ہوا تو کتنا ہواتو سب سے پہلے تو ذرا کنورجن ریٹ کے مطابق بات کرلتیے ہیں ڈیجیٹل مارکیٹنگ میں ہم ریچ کے مطابق کنورجن ریٹ دیکھتے ہیں جو ریچ کا ایک پرسنٹ ہوتا ہے لیکن ریچ اور کنورجن ریٹ کے درمیان ایک اور چیز دیکھی جاتی ہے جسے انگیجمینٹ ( یعنی لوگوں کا آپ کی پوسٹ کے ساتھ مشغول ہونا ) یہ انگیجمینٹ کسی بھی صورت ہوسکتا ہے آپ کی کمپین پر انحاصر ہے اگر آپ نے کوئی ویڈیو اپلوڈ کی اور مقصد لوگوں کو صرف ویڈیو دکھانا ہے تو یہ انگیجمینٹ ویڈیوز ویوز ، لائک، کمینٹ اور شئیر کی صورت ہوسکتا ہے اگر آپ نے کوئی واٹس ایپ پر میسج موصول ہونے والی کمپین چلائے تو یہ انگیجمینٹ ، میسیجز ، لائک ، کمینٹ اور شئیر کی صورت ہوسکتا ہے ۔ ریچ کا دس پرسنٹ انگیجمینٹ ہونا ایک توانا کمپین کی نشانی ہے اور اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کنورج ریٹ کتنا ہوگا یعنی آٹھ لاکھ پر اسی ہزار انگیجمینٹ ہونا مناسب بات ہے اس سے تقریباً آٹھ ہزار کنورجین ریٹ یعنی آٹھ ہزار نئے کسٹمر کا آپ اندازہ لگا سکتے ہیں چونکہ یہ اسٹور ہے یہاں ہر نئے کسٹمر کا ایک لویالٹی کارڈ بنتا ہے جس میں ان کی ڈیٹل اور انکی خریداری کی تفصیل شامل ہوجاتی ہے تو اس ڈیٹا کے مطابق اس عرصے میں تقریباً سترہ ہزار نئے کسٹمر بنے جنہوں نے اوسطاً پانچ سے سات ہزار کی شاپنگ کی جس میں ایک اندازے کے مطابق فی کسٹمر ہزار سے بار سو کا نفع ہوا یعنی اوسطاً اٹھارہ لاکھ روپے جس میں سے تقریباً نو ہزار کسٹمر دوبارہ بھی آئے باقی آٹھ ہزار کیوں نہیں آئے اس پر بھی کام ہورہا ہے وہ فیلڈ مارکیٹنگ ریسرچ میں چلی جاتی ہے تو اس آرٹیکل میں اس پر بات نہیں کرونگا ورنہ اور زیادہ طویل ہوجائے گا-یہاں ایک بتاتا چلو جس پیج پر یہ کمپین چلائی گئی اس کے لائکس کی تعداد صرف بارہ ہزار ہے یہ بتانے کی وجہ یہ تھی کہ ہمارے یہاں اکثر لوگ پیج کے لائکس کو لے کر پریشان ہوتے ہیں جس کے لئے وہ سب سے پہلے سب کچھ چھوڑ کر پیج کے لائکس کی کمپین چلاتے ہیں جو پیج کے لئے ایک نہایت خطرناک بات ہے کیونکہ اس سے آپ کے پیج کی آرگینک ریچ مرجاتی ہے فیس بک آرگینک ریچ میں کام اسطرح کرتا ہے ہے آپ نے کوئی پوسٹ اپنے پیج پر شئیر کی تو وہ اس کے دس پرسنٹ لوگوں تک وہ پینچاتا ہے جب وہ دس فیصد لوگ اس پوسٹ پر انگیج ہوتے ہیں تو وہ مزید لوگوں کو دکھاتا ہے اور وہ انگیج ہوتے ہیں تو وہ اور مزید لوگوں کو دکھاتا ہے جس سے آرگینک ریچ میں اضافہ ہوتا ہے جب آپ پیج لائک کا بوسٹ مارتے ہیں تو ہر کسی کی اسکرین پر پیج کا نام جاتا ہے اور وہ لائک کردیتا ہے کیونکہ عمومی لوگوں کا رویہ یہی ہوتا ہے لائک کر کے رکھدیتے ہیں کے بعد میں کام آئے گا اور یہ لوگ آپ کی پوسٹ کو لائک نہیں کرتے جس سے آپ کی آرگینک ریچ گر جاتی ہے تو لائکس کی کمپین چلانے بجائے پوسٹ کی کمپین چلائیں اس سے جو لائکس آئیں گیں وہ وہ لوگ ہونگے جو آپ سے در حقیقت رابطہ میں رہنا چاہتے ہونگے ۔یہ تو ہوگیا ایک اسٹور کی مارکیٹنگ کا ٹیسٹ کیس اور چونکہ میری فیلڈ ہی یہی ہے تو مجھے پتہ ہے کہ یہ کیسے کرنا ہے لیکن مقصد لوگوں کو سیکھانا ہے تو اب ہم چلتے ہیں سکھانے کی طرف۔
اس مقصد کے لئے ہم ایک آنلائن بزنس کو بطور مثال لے لیتے ہیں مثال کے طور پر کوئی گفٹ آئیٹمز کا آنلائن کاروبار کررہا ہے وہ مارکیٹنگ کیسے کرے تو سب سے پہلا جو سوال آتا ہے وہ یہ آتا ہے کے بھائی بوسٹ کیسے کیا جائے جس کا آسان سا سوال ہے بھائی بینک جاؤ کریڈٹ کارڈ بنواؤں آنلائن آن کرواؤ اور فیس بک میں ڈیٹیل ڈال دو اگر آپ کے پاس کریڈٹ کارڈ ہے تو یہ کام اتنا آسان ہے جیسے فیسبک کی آئی ڈی بنانا جب کارڈ آپ کے ایڈ اکاوئنٹ میں ایڈ ہوجائے تو فیس بک آپ کو مختلف تھری شولڈ( یعنی بغیر کارڈ کو چارج کئے ایڈوانس میں ایڈ چلانے کی ایک معیاد) جو بیس ڈالر سے شروع ہوتی ہے یعنی جب آپ بیس ڈالر کے ایڈ چلا لیں گیں فیس بک آپ کا کارڈ چارج کردے گا یہ معیاد نو سو ڈالرتک جاتی ہے یا تو رقم کی معیاد ہوتی ہے یا تاریخ کی جو ایک ماہ کی ہوتی ہے یعنی آپ کا تھری شولڈ بیس ڈالر کا ہے اور آپنے اٹھارہ ڈالر کے ایڈ چلائے تو فیس بک خود بخود ایک ماہ بعد اٹھارہ ڈالر چارج کردے گا اس کے علاوہ آپ کے پاس بھی آپشن موجود ہوتا ہے کہ جب چاہئیں خود سے پے منٹ کردیں ایک بات کا خاص خیال رکھیں جب بھی آپکا کارڈ چارج ہونے والا ہوں اس میں اتنی رقم ضرور موجود ہو ورنہ فیس بک آپ کے کارڈ کو بلیک لسٹ کر دیتا ہے اور وہ دوبارہ فیس بک پر قابل استعمال نہیں ہوتا اب آجاتے ہیں کے ایڈ کیسے چلائیں اور ٹارگیٹڈ آئڈینس کیسے چنے تو میرے نزدیک یہ ایک سائنس ہے جس کو آپ جتنا سیکھتے جائیں گیں اتنا ہی ماہر ہوتے جائیں گیں یہاں کچھ طریقے کار تصاویر کی مدد سے سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں باقی آپ دماغ لگا کر چھوٹی چھوٹی کمپین چلا کر کر دیکھ لیں جس میں رسپانس زیادہ آرہا ہوں اس کو زیادہ پیسے لگا کر بوسٹ دے دیں ۔ ٹارگیٹڈ آئڈینس کیسے بناتے ہیں اس کے کچھ بنیادی طریقے سیکھا دیتا ہوں ۔ اس کے لئے آپ تصویر نمبر دو دیکھیں آپ جب بھی کوئی بوسٹ لگائیں گیں تو سب سے پہلا سوال آپ سے آپ کی آئڈینس کے متعلق ہوگا اور یہی سب سے اہم ہیں جیسا تصویر نمبر ایک میں دیکھ سکتے ہیں کے سب سے پہلے جینڈر یعنی جنس کا آپشن ہے یعنی فیس بک آپ کو آپشن دیتا ہے ہے کے آپ جنس سلیکٹ کرسکتے ہیں تصویر نمبر دو کے آخر میں دیکھیں کہ فیس بک آپ کی پوسٹ کی پوٹینشل ریچ دو کڑوڑ نوے لاکھ بتا رہا ہے اس کا مطلب اس وقت پاکستان میں اٹھارہ سے پینسٹھ سال کے لوگوں کی تعداد اتنی ہے چونکہ ہم آنلائن گفٹ شاپ کی مارکیٹنگ کررہے ہیں اس لئے ہمیں اپنی آئڈینس ڈیفائن کرنی ہوگی جس میں سب سے پہلے سوچنا یہ ہے کہ تحفہ دینے دلانے کا زیادہ رحجان کس جنس میں ہے جو بلا شبہ خواتین ہیں یعنی ہم خواتین کو ٹارگیٹ کریں گیں اب ان کی عمر تو میرے اندازی کے مطابق زیادہ تر نئی نسل جو تیرہ سے پینتس سال تک ہے وہ اس طرف زیادہ راغب ہوتی ہیں تو ہم اپنی آئڈینس اس مطابق کرلیتے ہیں ۔ اب آپ تصویر تین میں دیکھیں جیسے ہم نے اپنی آئڈینس ڈیفائن کی تو دو کڑور نوے لاکھ سے ہم چون لاکھ پر آگئے مطلب ہمارے لئے اتنی آئڈینس ہی کافی ہے اب اس کے نیچے آپشن ہے لوکیشن کا ابھی ہم نے وہاں پاکستان ہی سیلیکٹ کیا ہوا ہے چونکہ گفٹ شاپ آنلائن بزنس ہے اور یہ ہون ڈیلوری کرتی ہے تو لوکیشن پورے پاکستان کی بھی ہم استعمال کرسکتے ہیں لیکن رکیں ذرا سوچیں آنلائن یہ چیزیں کون منگوائیں گیں ۔ کیونکہ پاکستان کے بڑے شہروں میں تو یہ باآسانی دستیاب ہیں میری مارکیٹنگ ریسرچ کے مطابق پاکستان کے وہ چھوٹے شہر اور گاؤں جہاں اس قسم کی چیزیں میسر نہیں وہ علاقے ایسی مارکیٹنگ کے لئے پرفیکٹ ہیں اور کنورجن ریٹ بھی ان علاقوں کا زیادہ آتا ہے ویسے پاکستان بھر میں بھی چلادیں تو آرڈر تو آجائیں گیں مگر اگر ایک لسٹ بنا لی جائے اور بڑے شہروں میں کم اور چھوٹے شہروں اور گاؤں میں زیادہ بجٹ رکھ کر ایک ہی پوسٹ کی مختلف کمپین چلائی جائے تو اس سے اچھا خاصہ فرق پڑ جاتا ہے اور سیل اور منافع میں زیادہ گروتھ ہوجاتی ہے ۔تصویر نمبر چار میں دیکھیں یہاں ہم نے صوبہ سندھ کے مختلف چھوٹے شہروں کو لوکیشن میں سیلیکٹ کیا ہے اور اس کے ساتھ اس کے ارد گرد کے چالیس کلومیٹر کے علاقے کو بھی سیلیکٹ کیا ہے جس سے ہماری آئڈینس صرف دو لاکھ تیس ہزار ہوگئی اس طرح ایک پوسٹ کی ہم چار مخلتف صوبوں میں مختلف کمپین چلا کر دیکھ سکتے ہیں کے آرڈر کہاں سے زیادہ آرہے ہیں جس سے آپ کو اندازہ ہوگا کہ آپ کے پراڈکٹ کی مانگ کہاں زیادہ ہے جس کی بنیاد پر آپ اپنی اگلی کمپین چلا کر اس علاقے کو زیادہ ٹارگیٹ کرسکتے ہیں پھر علاقے چینج کر کے مختلف تجربےکر کے آپ مزید دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح آپ کو اپنا پیج چلانا ہے یہاں ایک بات بتاتا چلوں یہ جو پوٹینشل ریچ ہے ان سب تک آپ کا ایڈ نہیں پنچے گا بلکہ جتنے پیسے آپ لگائیں گیں اس کے مطابق ہی لوگوں تک پہنچے گا جتنے اچھی اور ٹارگیٹڈ آئڈینس ہوگی اتنا اچھا رسپانس آئے گا ۔ اب آتے ہیں اگلے حصہ کی جانب جو انٹرسٹ ہے اصل کارگری یہیں ہوتی ہے فیس بک ہر فرد واحد کی پروفائل بناتا ہے کہ کس کو کیا پسند ہے کون کس قسم کی چیزں لینا پسند کرتا ہے کون کونسا موبائل استعمال کرتا ہے حتیٰ کہ آپ کی زندگی میں آنے والے لمحات بھی اس کو پتہ ہوتے ہیں اور وہ یہ آسانی اپنے ایڈورٹائزر کو دیتا ہے ہے کہ اس کے مطابق ٹارگیٹ کرے مثال کے طور پر آپ گفٹ آئٹم کی تشہیر کرنا چاہ رہے ہیں اب یہ گفٹ آئٹم کس کو چاہئے ہوگا ظاہر ہے کوئی کسی کو سالگرہ پر دے گا یا شادی کی سالگرہ پر تو آپ انٹرسٹ میں ٹارگیٹ بھی اس طرح کریں مثال کے لئے تصویر نمبر پانچ دیکھیں جب ہم نے انٹرسٹ میں اپنے پراڈکٹ کے آئتم کے مطابق لوگوں کو ٹارگیٹ کیا تو اب آئڈینس کی تعداد چھتیس ہزار ہوگئی یعنی آپ کی آئڈنس اور زیادہ ڈیٹل ہوگئی یہ وہ لوگ ہیں جو آپ کی اس آئٹم کو لازمی خریدنا چاہئیں گیں اور آپ اگر ان چھتیس ہزار لوگوں تک اپنی پوسٹ پہنچانے میں کامیاب ہوگئے تو عین ممکن ہے آپ پچاس سے سو کے قریب آرڈر حاصل کرلیں ۔ اب آجائیں یہ ایڈ کتنے پیسوں کا چلانا ہے ارو کتنے دن تک فیس بک کسی بھی کمپین کے لئے کم از کم چار دن کا ٹائم تجویز کرتا ہے جس کی وجہ بہت سے لوگوں کا روزانہ کی بنیاد پر فیس بک استعمال نا کرنا ہے زیادہ تر عوام ہفتے میں ایک بار تو ضرور استعمال کرتی ہے تو جلد سے جلد پہنچانے کے چکر میں اکثر کمپین مہنگی پرجاتی ہے اور اتنے لوگوں تک پہنچ نہیں سکتی تو کم از کم کسی بھی کمپین کو چار دن پر رکھیں اب تصویر نمبر چھہ دیکھیں ہم نے بیس ڈالر کی اماوئنٹ ڈالی جسے چار دن تک کمپین چلانے کے لئے مختص کیا گیا ہے اور فیس بک بتا رہا ہے فی دن پندرہ سو سے نو ہزار سات سو لوگوں تک آپ کی پوسٹ پہنچائی جاسکتی ہے ہماری آئڈینس کا سائز چھتیس ہزار تھا اس کے حساب سے اگر فی دین صرف چار ہزار لوگوں تک بھی پہنچھ پاتی ہے ہماری پوست تو چار دن میں بارہ ہزار ٹارگیٹڈ آئڈنس تک ہم اپنی بات پہنچا سکتے ہیں بس یہ حساب کتاب کرنے کے بعد بوسٹ کا بٹن دبائیں اور ایڈ اپروو ہونے کا انتظار کریں ۔ ایک بات ضرور دھیان میں رکھیں فیس بک چونکہ انٹریکٹو پلیٹ فارم ہے تو وہ اپنے ایڈور ٹائزر کو اس شرائط میں باندھ کر رکھتا ہے کے ویڈیو اور تصویر میں الفاظوں کا استعمال کم سے کم ہو تو اگر کہیں فیس بک یہ کہتا ہے کہ الفاظ زیادہ ہیں تواور آپ کو لگتا ہے کہ کم ہیں تو ایڈ لگانے سے پہلے ریویو پر ضرور چیک کردیں اس سے ایڈ کی پرفارمنس صحیح آئی گی بصورت دیگر ایڈ کی پرفارمنس آہستہ ہوجائے گی ۔
امید ہے یہ آرٹیکل آپ لوگوں کو فائدہ دے گا مزید سوالات کے لئے کمینٹ میں سوالات کرلیں انشاءللہ وقت نکال کر جواب دے دونگا ۔ باقی اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے برانڈ ، دکان یا کاروبار کی مارکیٹنگ ہو اور آپ سب یہ خود نہیں کرنا چاہتے تو مجھ سے رابطہ کرلیں آپکا کاروبار سمجھ کر بہتر کمپین بنا کر آپ کے کاروبار کی مارکیٹنگ کردیں گیں ۔ شکریہ
No comments:
Post a Comment