Tuesday, 1 October 2019

پردے والی لڑکی سے نکاح کرو

✒مثالی تحریر✒

🍁پردے والی لڑکی 🍁

پردے والی لڑکیوں سے نکاح کرو، شرم و حیا والی لڑکیوں سے نکاح کرو، غریب لڑکیوں سے نکاح کرو یہ خواتین تمہاری گھر کو جنت بنا دیں گی، میں کہتا ہوں ایسی عورت ایک مرد کے لیے دنیا کا سب سے خوبصورت تحفہ ہے کہ ایسی لڑکیوں کی نا خواہشات زیادہ ہوتی ہیں نا اور نا ہی یہ جاگتی آنکھوں سے خواب دیکھتی ہیں، انکی مکمل زندگی انکے والدین سے شروع ہوتی یے اور مجازی خدا پر ختم ہوتی ہے۔ کسی پینٹ شرٹ والی کی طرف نا چلے جانا کہ وہ بہت خوبصورت ہے، کسی بے پردہ عورت سے نکاح نا کرلینا کہ اسکی طرف دل کھنچا چلا جاتا یے، کسی بد تمیذ لڑکی کی طرف نا چلے جانا کہ زندگی خوبصورت گذرے گی، کسی بد اخلاق لڑکی کی طرف مت چلے جانا کہ تم زندگی کو خوشگوار سمجھنے لگو، ان لڑکیوں کے اندر خدا کا خوف نہیں ہوتا یہ تمہاری نافرمان قرار پایئں گی، یہ لڑکیاں اپنے والدین کی عزت نہیں کرتی تمہارے والدین اور تمہاری عزت کو پیروں میں رکھے گی، انکے نذدیک حیا شرم صرف کتابی باتیں ہیں، انکے نذدیک ادب و اخلاق پرانی باتیں ہیں، انکے نذدیک عورت کی آزادی سب سے زیادہ اہم ہے، یہ پردے کو جہالت سمجھتی ہیں، پردہ والی خواتین کو غریب اور حقارت بھری نظروں سے دیکھتی ہیں یہ اسلامی احکامات کا۔مزاق اڑاتی ہیں، یہ بواۓ فرنڈ گرل فرنڈ کلچر کو درست مانتی ہیں، انکا کتابوں سے علمی گفتگو سے بذرگوں کی محفلوں سے دل گھبراتا ہے، کالج کینٹین، ریسٹورنٹ اور پارکس وغیرہ انکی پسندیدہ جگہیں ہیں، تم ان سے نکاح کرکے زندگی خراب نا کرلینا، ازدواجی سکون برباد نا کرلینا، تم غریب لڑکیوں کی طرف آؤ، تم ایمان والی لڑکیوں کی طرف آؤ، یہ شاید زیادہ جہیز نہیں لاسکتی، یہ شاید عمدہ فرنیچر نہیں لاسکتی، لیکن یہ حیا اور شرم لیکر آۓ گی، یہ ادب و آداب لیکر آۓ گی، یہ خوب سیرت و اخلاق لیکر آۓ گی، یہ تمہیں گھر میں بادشاہ بنا کر رکھے گی، یہ تمہیں دل و جان سے مجازی خدا مانے گی تمہارے حقوق ادا کرے گی، یہ تمہاری ایک تکلیف پر آنسو بہا دے گی، تمہین بے قرار🍁 دیکھ کر وہ بے قرار ہوجاے گی۔ یہ تمہارے تھوڑے دیۓ پر راضی ہوجاۓ گی، تمہاری لائ ہوئ چیزوں میں نقص نا نکالے گی، تمہاری عزت کو اپنی عزت سمجھے گی، تمہارے والدین کو اپنے والدین سمجھے گی، تمہاری اولاد کی اعلی پرورش کرے گی انہیں حسن اخلاق سکھاۓ گی، یہی عورتیں اللہ کی طرف سے نعمت ہیں مگر افسوس کہ ایسی لڑکیاں جہیز نا ہونے کی وجہ سے گھروں میں کنواری بیٹھی ہیں، یہ غریب مذدور کی بیٹیاں دنیا کی حوریں ہیں، یہ رسول اللہﷺ کی بیٹیاں ہیں، ان سے نکاح کرو گھر کو جنت بناؤ،
۔۔۔۔۔۔🍁🍁🍁🍁🍁🍁
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔🍁🍁🍁🍁🍁
جہیز کی لالچ میں اپنی زندگی برباد مت کرلینا۔ 🍁🍁🍁

Thursday, 26 September 2019

بیٹی کے لئیے نصیحت

پوچھا گیا کہ بیٹی جب بڑی ہونے لگے تو اس کو بلوغت کے حوالے سے کیا بتایا جائے، کتنا بتایا جائے، اور کیسے بتایا جائے؟ اور بتایا بھی جائے یا نہیں؟۔ میں نے سوچا نہیں تھا کہ اس موضوع پر بھی قلم کشائی کروں گی، لیکن بات یہ ہے کہ بیٹیوں کی مائیں اس سلسلے میں گائیڈ لائن چاہتی ہیں۔ میری نہ بہن ہے، نہ بیٹی۔۔ اور پبلک فورم پر ایسی بات کرتے کچھ فطری حجاب بھی مانع ٓاتا ہے۔۔۔ پھر بھی لکھ رہی ہوں کیونکہ مائیں اس سلسلے میں رہنمائی چاہتی ہیں۔

بچیاں جب بڑی ہونے لگیں تو ماں یا بڑی بہن کے لئے بہتر یہی ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں بچی کو آگاہ کریں۔ خود اس لیے کہ اگر آپ نہیں بتائیں گی، تو شاید کوئی سہیلی بتائے گی۔ اس کی ہم عمر بچی اس کو اپنا تجربہ ہی بتائے گی، جس سے عین ممکن ہے کہ آپ کی بچی کچھ ڈر جائے۔ بہتر ہو کہ بچی کو ڈرائے بغیر اسکو بتایا جائے کہ لڑکی بالغ ہونے کی نشانی کیا ہے۔ اسکو کہیں کہ یہ دن تو سیلیبریشن کا دن ہو گا کہ میری بیٹی ما شاء اللہ اب بڑی ہو گئی ہے۔ ہم کیلنڈر پر اس تاریخ پر سٹار بنائیں گے (اس سے اگلے ماہ کی تاریخ یاد رکھنے میں بھی آسانی ہو گی)، کیک بنائیں گے،آپ چاہیں تو اکیلے واک پر جائیں گے۔ (ٹرانسپیرنٹ نیل پالش اور لپ گلاز کا تحفہ بھی دیا جا سکتا ہے "بڑے" ہونے کا سیلیبریٹ کرنے کے لئے) تھوڑی discomfort کے لئے بھی بیٹی کو تیار کریں کہ کمر، پیٹ، یا ٹانگوں میں ذرا تکلیف ہو گی تو اس کے لئے گرم پانی کی بوتل سے ٹکور کی جا سکتی ہے، دارچینی والا قہوہ، ہلدی دودھ، یا سوپ پیا جا سکتا ہے، اور ہلکی پھلکی واک سے بھی درد میں کمی ٓاتی ہے۔ یہیں انہیں یہ بھی بتائیں کہ سائیکل شروع ہونے سے ایک دو دن پہلے ہی شاید discomfort شروع ہو جائے، یا سفید سی رطوبت خارج ہو۔ یہ نارمل ہے۔

اگر ماما/آپی پاس نہ ہوں تو کیا کرنا ہے؟ اگر اس وقت سکول میں ہوں تو گھبرانا نہیں ہے۔ ٹیچر سے علیحدگی میں بات کر لیں۔ اگر بالفرض اپنی کسی سہیلی کے گھر ہوں تو اس کی امی سے بات کر لیں۔ کہیں باہر ہوں جیسے ریسٹورنٹ وغیرہ تو باتھ روم میں کافی سارا ٹشو لے کر اسکو فولڈ کرتی جائیں تا کہ ایمرجینسی والا وقت ٹل جائے۔ جب ذکر چھڑ ہی گیا ہے توبچی کے ساتھ مل کر گھر میں موجود اشیاء سے ایک چھوٹا سا پرس/والٹ بنا لیں جس میں ضرورت کی چیزیں رکھ کر وہ سکول بیگ میں رکھ لیں۔

یہ بھی سمجھانا پڑے گا کہ اب چونکہ وہ بڑی ہو جائیں گی، تو ذمہ دار بھی ہونا پڑے گا۔ ویسے بھی ماما کے لئے ممکن نہیں کہ اس سلسلے میں وہ ان پر چیک رکھیں۔ صفائی کو ہمارے دین میں بہت اہمیت حاصل ہے اور ایک سمجھدار لڑکی اپنی ہائیجین کا بہت خیال رکھتی ہے۔ اسلئے بہت زیادہ دیر ایک ہی نیپکن نہیں رکھنا بلکہ حسبِ ضرورت تبدیل کرنا ہے، اور اسکو احتیاط سے ٹشو میں لپیٹ کر باسکٹ میں ڈسپوز ٓاف کرنا ہے کہ گھر کے مردوں کی نگاہ نہ پڑے۔۔۔ بہتر ہو کہ پھینکنے سے پہلے اس پر کافی سارا پانی بہا دیا جائے اور پھر لپیٹ کر پھینک دیں۔ کراہیت محسوس ہو تو دستانے پہن لیں۔ جسمانی صفائی کے لئے میرے خیال میں ویکسنگ بہترین ہے۔ کیمسٹ سے numbing cream ملتی ہے۔ جس جگہ لگائیں، وہ حصہ سن ہو جاتا ہے۔ جب تک جلد عادی نہ ہو جائے، یہ کریم لگا کر ویکسنگ کی عادت شروع سے ہی ڈالی جائے۔

بلوغت کے ساتھ آنے والی جسمانی تبدیلیوں کے بارے میں ٓاگاہ کرنا بھی ضروری ہے اور پھر یہ تاکید کہ دوپٹہ اچھی طرح پھیلا کر لینا شروع کرنا ہے۔ کبھی ماموں کے ساتھ لٹکنا، کبھی چاچو کی گود میں بیٹھنا، لڑکے کزنز کے ساتھ زیادہ بےتکلفی۔۔۔ اس کے بارے میں محتاط رہنا ہے۔ نئی جسمانی ساخت کے اعتبار سے موزوں انڈر گارمنٹس کا بھی اہتمام کیا جائے اور جاذب نرم کاٹن کی چیزیں لی جائیں (بنیان والا کپڑا) اور رات کے وقت ہر قید سے آزاد ہو کر کھلے ڈھیلے کپڑوں میں سونے کی عادت ڈالیں۔ اور پھر بات صرف جسمانی تبدیلیوں ہی کی نہ ہو، ہارمونز کے اتار چڑھاؤ کی وجہ سے غصہ ٓانا، چڑچڑا پن، رونا ٓانا بھی نارمل ہے تو بچی کو یقین دلائیں کہ اس سفر میں ٓاپ اسکے ساتھ ہیں۔

انہی تبدیلیوں میں ایک چہرے پر دانے نکلنا بھی ہے۔ اسکی وجہ سے بچے اکثر احساسِ کمتری کا شکار ہونے لگتے ہیں۔ گھر کی بنی صاف غذا، ڈھیر پانی، اور صفائی کا خیال رکھنے کے باوجود بھی دانے نکل سکتے ہیں۔ بچے کو اسکے لیے تیار بھی رکھیں، یہ بھی بتائیں کہ آپکا دل اور اخلاق خوبصورت ہونا زیادہ اہم ہے، اور ساتھ ہی اگر ضرورت سمجھیں تو dermatologist کو دکھا لیں۔

بچیاں اپنی ہم عمر سہیلیوں کے ساتھ موازنہ کرتی ہیں اور بعض اوقات پریشان ہو جاتی ہیں۔ انہیں سمجھائیں کہ تین سے لے کر سات دن تک جو بھی دورانیہ ہے، وہ ٹھیک ہے۔ اسی طرح بہاؤ کم یا زیادہ ہونا بھی، اور ایک سائیکل سے دوسرے سائیکل کا درمیانی وقفہ بھی مختلف لوگوں کے لیے مختلف ہے۔

سائیکل ختم ہونے پر طہارت حاصل کرنے کے بارے میں تفصیل سے ٓاگاہ کرنا بہت ضروری ہے۔ دل میں پاکی کی نیت کر کے مسنون طریقے پر وضو کریں۔ پھر سر اچھے طریقے سے دھو کر بدن پر دائیں طرف اور پھر بائیں طرف پانی بہائیں اور ملیں۔ نیل پالش وغیرہ لگائی ہو تو اتار دیں تا کہ جسم کا کوئی عضو گیلا ہونے سے رہ نہ جائے۔

یہ بھی بتایا جائے کہ طہارت حاصل کرنے تک نماز کی مکمل چھٹی ہے اور اسکی قضا بھی نہیں پڑھنی، قرآن کو بھی نہیں چھونا اور پڑھنا، ہاں صبح شام کے اذکار کر لیے جائیں۔ روزے بھی نہیں رکھنے کیونکہ اللہ تعالی ہمیں کمزور نہیں کرنا چاہتے تو اچھا ہیلتھی کھانا اور خوب پانی پیتے رہنا ہے۔ یہ ہے اللہ کی محبت اسکی مخلوق سے! روزوں کی قضا بعد میں پوری کر لی جائے ۔

پوری بات بتانے کے بعد اسکو ایک نرم گرم سی جپھی ڈالیں اور بتائیں کہ ٓاپ بہت خوش ہیں اور انتظار کر رہی ہیں کہ کب مل کر سیلیبریٹ کریں گی ، اور پھر ماما بیٹی کی اپنی سیکرٹ باتیں ہونگی۔ مل کر سب عبادات ہونگی۔ خوب مزے ہونگے! اسکے سامنے بار بار یہ نہ کہیں کہ ہائے، ہماری بچی ساری عمر کے لئے پھنس گئی اس مصیبت میں۔ اسکے دل میں اچھے خیال ڈالیں اور یقین دہانی کروائیں کہ ٓاپ ہر حال میں اسکے ساتھ ہیں۔

Monday, 23 September 2019

Shangrilla Resort

This place is quite capable of leaving one spell bound. Green, serene and beautiful ❤

Shangrilla resort (panoramic view)
📷 Haroon Arshad 

Saturday, 21 September 2019

Sat Sar Mala Lakes'. Kaghan valley.

'Sat Sar Mala Lakes'. Kaghan valley.
📷 Haroon Arshad

Trekking for these 7 lakes (in close proximity) starts from Besal / Lulusar.

Image taken on : 03.09.2019

Zafar Park Mansehra

Zafar Park Mansehra
Mazeed Janne ke lye Contact Karein

Friday, 20 September 2019

راما لیک۔۔۔۔۔

راما لیک۔۔۔۔۔۔
آپ جائیں ناران وہاں سے بابو سر پاس کراس کرتے ہوئے سیدھا چلے جائیں چلاس کی طرف مگر چلاس شہر میں داخل نہ ہوں اور نہ ہی وہاں شب گزاری کا سوچیں کیونکہ ایک تو وہاں کی گرمی آپ کے ہوش اڑا دے گی اور دوسرے چھوٹی موٹی چیزوں کی چوری چکاری کا بھی ڈر رہتا ہے جیسا کہ ہماری سن گلاسز جو خاص طور پر ہماری کم نظری کو مدنظر رکھتے ہوئے سپیشل آرڈر پر بنوائی گئیں تھیں چلاس میں ہوٹل کے باہر بائیکس پر لٹکی ہوئی تھیں کہ کوئی چور اچکا اچکا کر لے گیا۔ خیر بات ہو رہی تھی کہ اپ چلاس شہر میں داخل نہ ہوں اور سیدھا سیدھا شاہراہِ ریشم کا راستہ ناپیں اور استور جا پہنچیں۔ اگر وقت کی کمی آڑے آئے تو پھر استور میں شب بسری کا اہتمام کریں۔وہاں بھی چوری کا ڈر لاحق رہے گا کیونکہ ہمارے یار غار خالد صحرائی اور ہماری خود کی بائیک کا ایک ایک شیشہ یعنی بیک مرر اتار کر اس الو کے پٹھے چور نے اپنا ایک سیٹ برابر کر ہی لیا تھا۔ ایسے ہوٹل کا انتخاب کریں جسکی پارکنگ کافی سے زیادہ محفوظ ہو۔ اگر وقت کافی سارا ہو آپکے پاس تو سیدھا سیدھا چلے جائیں راما میڈوز کی طرف۔ وہاں رات گزاریں اور صبح اگر آپکی ہڈیوں کا گودا ساتھ دے تو پیدل راما جھیل کی طرف مارچ کریں ورنہ جیپ کا سہارا بھی لیا جا سکتا ہے۔ زیر نظر تصویر راما لیک کی ہی ہے جہاں سے آپ نانگا پربت کو اپنی آنکھوں کے بتیس سو میگا پکسل کیمرے میں نہ صرف محفوظ کر سکتے ہیں بلکہ بوقت ضرورت یادوں کی سیف سے باآسانی نکال کر لطف اندوز بھی ہو سکتے ہیں۔

Thursday, 12 September 2019

Digital Marketing

ڈیجیٹل مارکیٹنگ:
(کوشش ہے اس آرٹیکل کو مکمل اور تفصیل سے لکھ سکوں)
آرٹیکل کی شروعات پہلے مارکیٹنگ کی آسان ترین تعریف سے کرتے ہیں کہ مارکیٹنگ کیا ہے کاروباری حضرات میں ایک مشہور مقولہ ہے کہ جو دکھے گا وہی بکے گا اسی کو آگے بڑھائیں اور یہ کہیں جو جتنا دکھے گا اتنا بکے گا یہ دوسرا جملہ مارکیٹنگ کی آسان ترین تعریف ہے چاہے آپ دکان دار ہوں ، اسٹور کے مالک ہوں یا آنلائن اسٹور چلاتے ہوں جتنا آپ کو لوگ جانیں گیں آپ کا مال اتنا ہی بکے گا ۔ اس بات کی گواہی لینے بھی کہیں دور جانے کی ضرورت نہیں اسی گروپ میں تواتر سے پوسٹ کرنے والے کچھ حضرات سے معلوم کرلیں آپ کو اندازہ ہوجائے گا وہ کس طرح کے فائدہ میں ہیں ۔ اب آجائیں مارکیٹنگ کے طریقہ کر پر جس طرح دنیا کے ہر شعبے میں ترقی سے تبدیلی آرہی ہے اسی طرح مارکیٹنگ کے شعبے میں بھی اچھی خاصی تبدیلی آ چکی ہے پہلے مارکیٹنگ دو طبقوں میں تقسیم ہوتی تھی ایک وہ جو لاکھوں روپے دے کر بڑے بڑے بل بورڈز لگاتے تھے ، اخباروں میں اشتہارات لگاتے تھے یا ٹی وی چینلز پر اشتہارات لگاتے تھے اسے انٹریکٹو مارکیٹنگ کہتے ہیں جس کے فائدہ بے شمار ہیں یہ حصہ بڑی بڑی کمپنیز کے پاس آیا کیوں کے وہ لاکھوں خرچ کر کے اپنا برانڈ لاکھوں کڑوڑوں لوگوں تک پہنچا کر کڑوڑوں کماتے تھے اور دوسری مارکیٹنگ گلی میں بینر باندھنا اور اپنے کاروبار کے پمفلیٹ بانٹ کر لوگوں تک بات پہنچانا یہ مارکیٹنگ کا حصہ دکانداروں اور چھوٹے بڑے کاروباری حضرات کے ہاتھ آیا جو ہزاروں خرچ کر کے ہزاروں تک پہنچا کر ہزاروں کماتے تھے ۔ ترقی کے اس دور میں میں جہاں کانٹینٹ ویور شپ کا میڈیم بدل چکا ہے یعنی انٹرٹینمینٹ کی اسکرین ٹی وی سے بدل کر موبائل یا کمپیوٹر رہے گئی ہیں وہاں مارکیٹنگ کے اصول بھی بدل چکے ہیں سادہ الفاظ میں محمود اور ایاز ایک صف میں کھڑے ہوگئے ہیں چاہئے آپ بڑی کمپنی ہوں یا گھر سے کاروبار کرنے والے اب آپ کے پاس بھی وہی پلیٹ فارم میسر ہے جو ایک دہائی قبل بڑی کمپنیز کے پاس تھا یعنی انٹریکٹو مارکیٹنگ کا پلیٹ فارم میرے استاد کہتے ہیں ترقی کے اس دور نے ایک عام بندے کو اتنی سہولتوں سے آراستہ کردیا ہے جو سو سال قبل بادشاہ کو بھی میسر نا تھی ۔ اتنی سہولوتوں کے باوجود پھر لوگوں کی ایک بڑی تعداد اب تک کیوں اس سے فائدہ اٹھانے سے قاصر ہے ؟ میرے نزدیک اس سوال کا جواب آگاہی کی کمی کی وجہ سے ہے اور اسی مقصد کی خاطر آج یہ آرٹیکل لکھ رہا ہوں ۔ سب سے پہلے شروع کرتے ہیں کچھ اعداد و شمار دیکھ کر یہ اعداد و شمار ایک ادارے کے تقریباً دو ماہ کی مارکیٹنگ کے ہیں جن کی مارکیٹنگ میں دیکھ رہا ہوں جو لوگ جانتے ہیں یہ کونسا اسٹور ہے ان سے گزارش ہے کہ کمینٹ میں نام لکھنے سے گریز کریں کیونکہ مجھے ان کی طرف سے نام شئیر کرنے کی اجازت نہیں شکریہ۔
تصویر نمبر ایک اس اسٹور کی پہلی اپریل سے آج تک کی مارکیٹنگ کے متعلق ہے جس میں تقریباً سوا دو لاکھ کا خرچہ ان کی مختلف مارکیٹنگ کمپینز پر ہوا جس پر ایمپریشن (یعنی ان کی پوسٹس کتنی بار دیکھی گئیں ) بیس لاکھ کے قریب ہیں اور ریچ( یعنی پہنچ کتنے لوگوں تک ہوئی ) وہ آٹھ لاکھ تیس ہزار لوگوں تک ہے ۔ پہلے ریچ اور ایمپریشن کا فرق سمجھ لیتے ہیں ریچ مطلب پیج پر پوسٹ کیا جانے والا مختلف کانٹینٹ پیسوں کے ذریعے کتنے لوگوں تک پہنچا جس کی تعداد آٹھ لاک تیس ہزار ہے یعنی تقریباً پونے چار روپوں فی کس ٹارگیٹڈ (یعنی جسے آپ دکھانے چاہتے ہیں )اس تک پہنچا ۔ ایمپریشن میں دو چیزیں آجاتی ہیں ایک تو بغیر پیسوں تک کسی تک پہنچا ہوں یا کسی نے دوبار دیکھ لیا ہو ۔ بغیر پیسوں کے کیسے پہنچے گا اس کا جواب یہ ہے کہ کسی نے آپ کا پیج لائک کیا ہوا ہو یا پھر کسی ٹارگیٹڈ آئڈینس نے آپ کی پوسٹ کو شئیر کیا ہو جس وجہ سے وہ دوسروں تک پہنچا ہوں جو آپ کی ٹارگیٹ نہیں تھی اس امر میں یہ بتاتا چلوں کہ اس پیج کی ٹارگیٹڈ آئڈینس کراچی کے ایک مخصوص علاقے کے گرد تین کلومیٹر کا دائرہ رکھاگیا تھا مگر لوگوں نے رابطہ پورے پاکستان سے کیا بلا شبہ کراچی کے اس ٹارگیٹڈ علاقے کی عوام سب سے بڑی تعداد میں تھی مگر آرگینک ریچ (قدرتی ریچ) پورے پاکستان میں ہی ہوئی جیسے کراچی کے اس ٹارگیٹڈ علاقے میں سے کسی نے اس پوسٹ کو اپنی ٹائم لائین پر شئیر کیا ہو اور اس کی فرینڈ لسٹ میں کوئی پنجاب والا ہو تو یہ پوسٹ اس تک بھی پہنچی ۔ اب بات آجاتی ہے کے اس کا فائدہ بھی ہوا یا نہیں اور اگر ہوا تو کتنا ہواتو سب سے پہلے تو ذرا کنورجن ریٹ  کے مطابق بات کرلتیے ہیں ڈیجیٹل مارکیٹنگ میں ہم ریچ کے مطابق کنورجن ریٹ دیکھتے ہیں جو ریچ کا ایک پرسنٹ ہوتا ہے لیکن ریچ اور کنورجن ریٹ کے درمیان ایک اور چیز دیکھی جاتی ہے جسے انگیجمینٹ ( یعنی لوگوں کا آپ کی پوسٹ کے ساتھ مشغول ہونا ) یہ انگیجمینٹ کسی بھی صورت ہوسکتا ہے آپ کی کمپین پر انحاصر ہے اگر آپ نے کوئی ویڈیو اپلوڈ کی اور مقصد لوگوں کو صرف ویڈیو دکھانا ہے تو یہ انگیجمینٹ ویڈیوز ویوز ، لائک، کمینٹ اور شئیر کی صورت ہوسکتا ہے اگر آپ نے کوئی واٹس ایپ پر میسج موصول ہونے والی کمپین چلائے تو یہ انگیجمینٹ ، میسیجز ، لائک ، کمینٹ اور شئیر کی صورت ہوسکتا ہے ۔ ریچ کا دس پرسنٹ انگیجمینٹ ہونا ایک توانا کمپین کی نشانی ہے اور اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کنورج ریٹ کتنا ہوگا یعنی آٹھ لاکھ پر اسی ہزار انگیجمینٹ ہونا مناسب بات ہے اس سے تقریباً آٹھ ہزار کنورجین ریٹ یعنی آٹھ ہزار نئے کسٹمر کا آپ اندازہ لگا سکتے ہیں  چونکہ یہ اسٹور ہے یہاں ہر نئے کسٹمر کا ایک لویالٹی کارڈ بنتا ہے جس میں ان کی ڈیٹل اور انکی خریداری کی تفصیل شامل ہوجاتی ہے تو اس ڈیٹا کے مطابق اس عرصے میں تقریباً سترہ ہزار نئے کسٹمر بنے جنہوں نے اوسطاً پانچ سے سات ہزار کی شاپنگ کی جس میں ایک اندازے کے مطابق فی کسٹمر ہزار سے بار سو کا نفع ہوا یعنی اوسطاً اٹھارہ لاکھ روپے جس میں سے تقریباً نو ہزار کسٹمر دوبارہ بھی آئے باقی آٹھ ہزار کیوں نہیں آئے اس پر بھی کام ہورہا ہے وہ فیلڈ مارکیٹنگ ریسرچ میں چلی جاتی ہے تو اس آرٹیکل میں اس پر بات نہیں کرونگا ورنہ اور زیادہ طویل ہوجائے گا-یہاں ایک بتاتا چلو جس پیج پر یہ کمپین چلائی گئی اس کے لائکس کی تعداد صرف بارہ ہزار ہے یہ بتانے کی وجہ یہ تھی کہ ہمارے یہاں اکثر لوگ پیج کے لائکس کو لے کر پریشان ہوتے ہیں جس کے لئے وہ سب سے پہلے سب کچھ چھوڑ کر پیج کے لائکس کی کمپین چلاتے ہیں جو پیج کے لئے ایک نہایت خطرناک بات ہے کیونکہ اس سے آپ کے پیج کی آرگینک ریچ مرجاتی ہے فیس بک آرگینک ریچ میں کام اسطرح کرتا ہے ہے آپ نے کوئی پوسٹ اپنے پیج پر شئیر کی تو وہ اس کے دس پرسنٹ لوگوں تک وہ پینچاتا ہے جب وہ دس فیصد لوگ اس پوسٹ پر انگیج ہوتے ہیں تو وہ مزید لوگوں کو دکھاتا ہے اور وہ انگیج ہوتے ہیں تو وہ اور مزید لوگوں کو دکھاتا ہے جس سے آرگینک ریچ میں اضافہ ہوتا ہے جب آپ پیج لائک کا بوسٹ مارتے ہیں تو ہر کسی کی اسکرین پر پیج کا نام جاتا ہے اور وہ لائک کردیتا ہے کیونکہ عمومی لوگوں کا رویہ یہی ہوتا ہے لائک کر کے رکھدیتے ہیں کے بعد میں کام آئے گا اور یہ لوگ آپ کی پوسٹ کو لائک نہیں کرتے جس سے آپ کی آرگینک ریچ گر جاتی ہے تو لائکس کی کمپین چلانے بجائے پوسٹ کی کمپین چلائیں اس سے جو لائکس آئیں گیں وہ وہ لوگ ہونگے جو آپ سے در حقیقت رابطہ میں رہنا چاہتے ہونگے ۔یہ تو ہوگیا ایک اسٹور کی مارکیٹنگ کا ٹیسٹ کیس اور چونکہ میری فیلڈ ہی یہی ہے تو مجھے پتہ ہے کہ یہ کیسے کرنا ہے لیکن مقصد لوگوں کو سیکھانا ہے تو اب ہم چلتے ہیں سکھانے کی طرف۔
اس مقصد کے لئے ہم ایک آنلائن بزنس کو بطور مثال لے لیتے ہیں مثال کے طور پر کوئی گفٹ آئیٹمز کا آنلائن کاروبار کررہا ہے وہ مارکیٹنگ کیسے کرے تو سب سے پہلا جو سوال آتا ہے وہ یہ آتا ہے کے بھائی بوسٹ کیسے کیا جائے جس کا آسان سا سوال ہے بھائی بینک جاؤ کریڈٹ کارڈ بنواؤں آنلائن آن کرواؤ اور فیس بک میں ڈیٹیل ڈال دو اگر آپ کے پاس کریڈٹ کارڈ ہے تو یہ کام اتنا آسان ہے جیسے فیسبک کی آئی ڈی بنانا جب کارڈ آپ کے ایڈ اکاوئنٹ میں ایڈ ہوجائے تو فیس بک آپ کو مختلف تھری شولڈ( یعنی بغیر کارڈ کو چارج کئے ایڈوانس میں ایڈ چلانے کی ایک معیاد) جو بیس ڈالر سے شروع ہوتی ہے یعنی جب آپ بیس ڈالر کے ایڈ چلا لیں گیں فیس بک آپ کا کارڈ چارج کردے گا یہ معیاد نو سو ڈالرتک جاتی ہے یا تو رقم کی معیاد ہوتی ہے یا تاریخ کی جو ایک ماہ کی ہوتی ہے یعنی آپ کا تھری شولڈ بیس ڈالر کا ہے اور آپنے اٹھارہ ڈالر کے ایڈ چلائے تو فیس بک خود بخود ایک ماہ بعد اٹھارہ ڈالر چارج کردے گا اس کے علاوہ آپ کے پاس بھی آپشن موجود ہوتا ہے کہ جب چاہئیں خود سے پے منٹ کردیں ایک بات کا خاص خیال رکھیں جب بھی آپکا کارڈ چارج ہونے والا ہوں اس میں اتنی رقم ضرور موجود ہو ورنہ فیس بک آپ کے کارڈ کو بلیک لسٹ کر دیتا ہے اور وہ دوبارہ فیس بک پر قابل استعمال نہیں ہوتا اب آجاتے ہیں کے ایڈ کیسے چلائیں اور ٹارگیٹڈ آئڈینس کیسے چنے تو میرے نزدیک یہ ایک سائنس ہے جس کو آپ جتنا سیکھتے جائیں گیں اتنا ہی ماہر ہوتے جائیں گیں یہاں کچھ طریقے کار تصاویر کی مدد سے سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں باقی آپ دماغ لگا کر چھوٹی چھوٹی کمپین چلا کر کر دیکھ لیں جس میں رسپانس زیادہ آرہا ہوں اس کو زیادہ پیسے لگا کر بوسٹ دے دیں ۔ ٹارگیٹڈ آئڈینس کیسے بناتے ہیں اس کے کچھ بنیادی طریقے سیکھا دیتا ہوں ۔ اس کے لئے آپ تصویر نمبر دو دیکھیں آپ جب بھی کوئی بوسٹ لگائیں گیں تو سب سے پہلا سوال آپ سے آپ کی آئڈینس کے متعلق ہوگا اور یہی سب سے اہم ہیں جیسا تصویر نمبر ایک میں دیکھ سکتے ہیں کے سب سے پہلے جینڈر یعنی جنس کا آپشن ہے یعنی فیس بک آپ کو آپشن دیتا ہے ہے کے آپ جنس سلیکٹ کرسکتے ہیں تصویر نمبر دو کے آخر میں دیکھیں کہ فیس بک آپ کی پوسٹ کی پوٹینشل ریچ دو کڑوڑ نوے لاکھ بتا رہا ہے اس کا مطلب اس وقت پاکستان میں اٹھارہ سے پینسٹھ سال کے لوگوں کی تعداد اتنی ہے چونکہ ہم آنلائن گفٹ شاپ کی مارکیٹنگ کررہے ہیں اس لئے ہمیں اپنی آئڈینس ڈیفائن کرنی ہوگی جس میں سب سے پہلے سوچنا یہ ہے کہ تحفہ دینے دلانے کا زیادہ رحجان کس جنس میں ہے جو بلا شبہ خواتین ہیں یعنی ہم خواتین کو ٹارگیٹ کریں گیں اب ان کی عمر تو میرے اندازی کے مطابق زیادہ تر نئی نسل جو تیرہ سے پینتس سال تک ہے وہ اس طرف زیادہ راغب ہوتی ہیں تو ہم اپنی آئڈینس اس مطابق کرلیتے ہیں ۔ اب آپ تصویر تین میں دیکھیں جیسے ہم نے اپنی آئڈینس ڈیفائن کی تو دو کڑور نوے لاکھ سے ہم چون لاکھ پر آگئے مطلب ہمارے لئے اتنی آئڈینس ہی کافی ہے اب اس کے نیچے آپشن ہے لوکیشن کا ابھی ہم نے وہاں پاکستان ہی سیلیکٹ کیا ہوا ہے چونکہ گفٹ شاپ آنلائن بزنس ہے اور یہ ہون ڈیلوری کرتی ہے تو لوکیشن پورے پاکستان کی بھی ہم استعمال کرسکتے ہیں لیکن رکیں ذرا سوچیں آنلائن یہ چیزیں کون منگوائیں گیں ۔ کیونکہ پاکستان کے بڑے شہروں میں تو یہ باآسانی دستیاب ہیں میری مارکیٹنگ ریسرچ کے مطابق پاکستان کے وہ چھوٹے شہر اور گاؤں جہاں اس قسم کی چیزیں میسر نہیں وہ علاقے ایسی مارکیٹنگ کے لئے پرفیکٹ ہیں اور کنورجن ریٹ بھی ان علاقوں کا زیادہ آتا ہے ویسے پاکستان بھر میں بھی چلادیں تو آرڈر تو آجائیں گیں مگر اگر ایک لسٹ بنا لی جائے اور بڑے شہروں میں کم اور چھوٹے شہروں اور گاؤں میں زیادہ بجٹ رکھ کر ایک ہی پوسٹ کی مختلف کمپین چلائی جائے تو اس سے اچھا خاصہ فرق پڑ جاتا ہے اور سیل اور منافع میں زیادہ گروتھ ہوجاتی ہے ۔تصویر نمبر چار میں دیکھیں یہاں ہم نے صوبہ سندھ کے مختلف چھوٹے شہروں کو لوکیشن میں سیلیکٹ کیا ہے اور اس کے ساتھ اس کے ارد گرد کے چالیس کلومیٹر کے علاقے کو بھی سیلیکٹ کیا ہے جس سے ہماری آئڈینس صرف دو لاکھ تیس ہزار ہوگئی اس طرح ایک پوسٹ کی ہم چار مخلتف صوبوں میں مختلف کمپین چلا کر دیکھ سکتے ہیں کے آرڈر کہاں سے زیادہ آرہے ہیں جس سے آپ کو اندازہ ہوگا کہ آپ کے پراڈکٹ کی مانگ کہاں زیادہ ہے جس کی بنیاد پر آپ اپنی اگلی کمپین چلا کر اس علاقے کو زیادہ ٹارگیٹ کرسکتے ہیں پھر علاقے چینج کر کے مختلف تجربےکر کے آپ مزید دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح آپ کو اپنا پیج چلانا ہے یہاں ایک بات بتاتا چلوں یہ جو پوٹینشل ریچ ہے ان سب تک آپ کا ایڈ نہیں پنچے گا بلکہ جتنے پیسے آپ لگائیں گیں اس کے مطابق ہی لوگوں تک پہنچے گا جتنے اچھی اور ٹارگیٹڈ آئڈینس ہوگی اتنا اچھا رسپانس آئے گا ۔ اب آتے ہیں اگلے حصہ کی جانب جو انٹرسٹ ہے اصل کارگری یہیں ہوتی ہے فیس بک ہر فرد واحد کی پروفائل بناتا ہے کہ کس کو کیا پسند ہے کون کس قسم کی چیزں لینا پسند کرتا ہے کون کونسا موبائل استعمال کرتا ہے حتیٰ کہ آپ کی زندگی میں آنے والے لمحات بھی اس کو پتہ ہوتے ہیں اور وہ یہ آسانی اپنے ایڈورٹائزر کو دیتا ہے ہے کہ اس کے مطابق ٹارگیٹ کرے مثال کے طور پر آپ گفٹ آئٹم کی تشہیر کرنا چاہ رہے ہیں اب یہ گفٹ آئٹم کس کو چاہئے ہوگا ظاہر ہے کوئی کسی کو سالگرہ پر دے گا یا شادی کی سالگرہ پر تو آپ انٹرسٹ  میں ٹارگیٹ بھی اس طرح کریں مثال کے لئے تصویر نمبر پانچ دیکھیں جب ہم نے انٹرسٹ میں اپنے پراڈکٹ کے آئتم کے مطابق لوگوں کو ٹارگیٹ کیا تو اب آئڈینس کی تعداد چھتیس ہزار ہوگئی یعنی آپ کی آئڈنس اور زیادہ ڈیٹل ہوگئی یہ وہ لوگ ہیں جو آپ کی اس آئٹم کو لازمی خریدنا چاہئیں گیں اور آپ اگر ان چھتیس ہزار لوگوں تک اپنی پوسٹ پہنچانے میں کامیاب ہوگئے تو عین ممکن ہے آپ پچاس سے سو کے قریب آرڈر حاصل کرلیں ۔ اب آجائیں یہ ایڈ کتنے پیسوں کا چلانا ہے ارو کتنے دن تک فیس بک کسی بھی کمپین کے لئے کم از کم چار دن کا ٹائم تجویز کرتا ہے جس کی وجہ بہت سے لوگوں کا روزانہ کی بنیاد پر فیس بک استعمال نا کرنا ہے زیادہ تر عوام ہفتے میں ایک بار تو ضرور استعمال کرتی ہے تو جلد سے جلد پہنچانے کے چکر میں اکثر کمپین مہنگی پرجاتی ہے اور اتنے لوگوں تک پہنچ نہیں سکتی تو کم از کم کسی بھی کمپین کو چار دن پر رکھیں اب تصویر نمبر چھہ دیکھیں ہم نے بیس ڈالر کی اماوئنٹ ڈالی جسے چار دن تک کمپین چلانے کے لئے مختص کیا گیا ہے اور فیس بک بتا رہا ہے فی دن پندرہ سو سے نو ہزار سات سو لوگوں تک آپ کی پوسٹ پہنچائی جاسکتی ہے ہماری آئڈینس کا سائز چھتیس ہزار تھا اس کے حساب سے اگر فی دین صرف چار ہزار لوگوں تک بھی پہنچھ پاتی ہے ہماری پوست تو چار دن میں بارہ ہزار ٹارگیٹڈ آئڈنس تک ہم اپنی بات پہنچا سکتے ہیں بس یہ حساب کتاب کرنے کے بعد بوسٹ کا بٹن دبائیں اور ایڈ اپروو ہونے کا انتظار کریں ۔ ایک بات ضرور دھیان میں رکھیں فیس بک چونکہ انٹریکٹو پلیٹ فارم ہے تو وہ اپنے ایڈور ٹائزر کو اس شرائط میں باندھ کر رکھتا ہے کے ویڈیو اور تصویر میں الفاظوں کا استعمال کم سے کم ہو تو اگر کہیں فیس بک یہ کہتا ہے کہ الفاظ زیادہ ہیں تواور آپ کو لگتا ہے کہ کم ہیں تو ایڈ لگانے سے پہلے ریویو پر ضرور چیک کردیں اس سے ایڈ کی پرفارمنس صحیح آئی گی بصورت دیگر ایڈ کی پرفارمنس آہستہ ہوجائے گی ۔
امید ہے یہ آرٹیکل آپ لوگوں کو فائدہ دے گا مزید سوالات کے لئے کمینٹ میں سوالات کرلیں انشاءللہ وقت نکال کر جواب دے دونگا ۔ باقی اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے برانڈ ، دکان یا کاروبار کی مارکیٹنگ ہو اور آپ سب یہ خود نہیں کرنا چاہتے تو مجھ سے رابطہ کرلیں آپکا کاروبار سمجھ کر بہتر کمپین بنا کر آپ کے کاروبار کی مارکیٹنگ کردیں گیں ۔ شکریہ

  کھیتوں اور باغات سے گھرے ایک پُرسکون گاؤں میں آموس نام کا ایک بوڑھا آدمی رہتا تھا۔ اگرچہ گاؤں اس کا گھر تھا، لیکن اموس کو شہر کو دیکھنے کی...